عوام کس پر بھروسہ کرے

پاکستان میں سیاسی ماحول گرم ہے جس کو دیکھو سیاست کرنے میں لگا ہے لیکن عوام کی کسی کو کوئی فکر نہیں سیاست میں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری بڑھتی جا رہی ہے جس کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں عوام کو صرف روٹی کپڑا اور مکان چاہئے جس کا حصول مشکل ہوتا جارہا ہے عوام کو مہنگائی کی ایسی دلدل میں پھنسا دیا گیا ہے کہ نکلنے مشکل ہی نظر آرہا ہے بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دیں ہیں جبکہ عوام کا ووٹ لیکر ایوانوں میں پہنچنے والے عیاشیوں میں مصروف ہیں ان کو عوام کی کوئی فکر نہیں،الیکشن سے پہلے عوام سے ایسے ایسے وعدے کئے جاتے لیکن وفا ایک بھی نہیں ہوتا گزشتہ الیکشن میں کچھ ایسا ہی ہوا کسی نے 300یونٹ بجلی فری کیا تو کسی نے حکومت بنانے کے بعد مہنگائی کم کرنے کے وعدے کئے الیکن الیکشن ہوئے کئی ماہ گزر رہے لیکن حالات وہی کے وہی ہیں عوام کو ریلیف ملا تو دور بلکہ انہیں مزید مہنگائی چکی میں پیسا جارہا ہے،مسلم لیگ ن ہو یا پیپلز پارٹی ،تحریک انصاف ہو یا کوئی بھی جماعت کسی نے بھی عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں صرف دعویٰ کئے بھی پورے نہ کر سکے،ایوانوں میں عوام کے حقوق کی بات کے بجائے ایک دوسرے پر لعن تعن ہی کی جاتی ہے،عوام بے شمار ٹیکس دینے کے باوجود بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں،کراچی جیسے بڑے شہر جسے پاکستان معاشی حب کہا جاتا ہے یہاں کے مسائل ہی کچھ اور جو آج تک کوئی سیاسی جماعت حل نہ کراسکی،گلوبل سٹی کہلائے جانے والے شہر میں آج تک پینے کا پانی ناپید ہے عوام مہنگے داموں پانی خرید کر پینے پر مجبور ہے ،اور سڑکوں کی  تو ہی بات ہے کراچی شہر کی کوئی ایسی سڑک نہیں جسے کہا جائے کہ یہ انسانوں کے چلنے کیلئے ہو جگہ جگہ بڑے بڑے گڑھے حکومتی نااہلیوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں،جگہ جگہ سیوریج کا پانی،پارکس تباہ،ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں،سرکاری اسکولز میں معیاری تعلیم نہیں،اسٹریٹ کرائم کا جن بھی بے قابو ہے،،منشیات تو شہر میں اتنی آسانی سے مل جاتی ہے جیسے کسی دکان سے آٹا لینا ہو جبکہ ٹریفک پولیس بھی عوام کیلئے درد سر بنی ہوئی ہے،ٹریفک پولیس بھی ٹریفک کنٹرول کرنے کے بجائے صرف مال بنانے میں لگی رہتی ہے،ایسے میں عوام کس پر بھروسہ کرے انہیں مسائل کے حل کیلئے عوام ووٹ دیکر اپنا نمائندے اسمبلیوں میں بھیجتی ہے لیکن ان مسائل سے کب چھٹکارہ ملے گا کوئی نہیں جانتا،

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے