کراچی شہر پاکستان کا ایسا شہر جو سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے اور جس سے پورے ملک چلتا ہے۔پورے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس کراچی سے جمع کر وفاق کے پاس جاتا ہے۔کراچی جو پیسہ ٹیکس کی مد میں وفاق کو دیتا ہے ایف ایف سی ایوارڈ کی مد میں اس کا دس فیصد حصہ واپس کراچی شہر کو نہیں ملتا اور جو حصہ ملتا بھی ہے وہ بھی کرپشن کی نذر ہوجاتا ہے۔کراچی جیسے میٹروپولٹن شہر جس میں گندگی کے ڈھیر،کھلے مین،پانی کی قلت،گیس کی قلت،سیوریج اور سڑکوں کا نظام تباہی دہانے پر ہے۔کوئی سرکاری کام بغیر رشوت ہوہی نہیں سکتا اور رشوت کے پیسے دینے کے بعد بھی کوئی گارنٹی نہیں کہ آپ کا کام ہوگا بھی نہیں،کراچی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جہاں رہا ہے اور شہریوں بنیادی حقوق جو کہ شہر شہری کا حق ہوتا ہے اس سے محروم رکھا گیا ہے۔کراچی والوں کو پانی خرید کر پینا پڑتا ہے،کچرا اٹھانے کیلئے پیسے دینے پڑتے ہیں،گیس خرید کر استعمال کرنی پڑتی ہے،گٹر بھر جائیں تو چندہ جمع کر کے گٹر کھلوانے پڑتے ہیں،سڑک ٹوٹی ہو تو اس پر اپنی مدد آپ کے تحت ہی ملبہ ڈال کر گزارا کرتے ہیں۔پاکستان کو آزاد ہوئے ستتر سال ہو گئے لیکن آج تک کراچی کی قسمت نہیں بدل سکی،کراچی شہر میں پورے ملک سے لوگ محنت مزدوری کرنے آتے ہیں اور اپنے بچوں کو پیٹ پالتے ہیں۔کراچی شہر اس وقت محرومیوں کا گڑھ بن چکا ہے۔جہاں نہ ہی بنیادی سہولت ہے اور نہ ہی کوئی حکومت۔
0 تبصرے